پہلی بار ایک ایشیائی شخص دنیا کا تیسرا امیر ترین شخص بن گیا
نئی دہلی: بزنس مین گوتم اڈانی دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔ 137.4 بلین ڈالر (تقریباً 10,97,517 کروڑ روپے) کی دولت کے ساتھ گوتم اڈانی نے فرانس کے برنارڈ ارنولٹ کو پیچھے چھوڑ کر یہ مقام حاصل کیا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق اب وہ رینکنگ میں صرف ایلون مسک اور امریکہ کے جیف بیزوس سے پیچھے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی ایشیائی شخص کو بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے ٹاپ تھری میں شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے فروری میں پہلی بار امبانی کو سب سے امیر ایشیائی کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی، مائیکروسافٹ کارپوریشن کے بل گیٹس کو پچھلے مہینے دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا گیا۔ 60 سالہ اڈانی نے ڈیٹا سینٹرز سے لے کر سیمنٹ، میڈیا اور ایلومینا تک میں سرمایہ کاری کی ہے۔
انہوں نے اپنے کوئلے سے بندرگاہوں تک میں اپنا پیسہ لگایا ہے۔ ان کا گروپ اب ہندوستان کی سب سے بڑے نجی سیکٹر کی بندرگاہ اور ہوائی اڈے کا آپریٹر، سٹی گیس ڈسٹری بیوٹر اور کوئلہ کان کنی کا مالک ہے۔نومبر میں، انہوں نے دنیا کا سب سے بڑا قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والا بننے کے لیے گرین انرجی میں 70 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا۔ جہاں پہلے ہندوستان سے باہر صرف چند لوگ گوتم اڈانی کے بارے میں جانتے تھے۔ اس کے ساتھ ہی آج وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
تاہم، کچھ قانون سازوں اور مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے بھی شیئر ہولڈر کے مبہم ڈھانچے اور اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں تجزیہ کاروں کی کوریج کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کالج کی تعلیم ادھوری چھوڑنے والے گوتم اڈانی نے اپنے کیریئر کا آغاز ہیروں کے تاجر کے طور پر کیا تھا۔تاہم بعد میں انہوں نے دوسرے شعبوں میں بھی ہاتھ آزمایا اور آج وہ کامیاب ترین بزنس مین بن چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جون میں اپنی 60ویں سالگرہ کے موقع پر گوتم اڈانی نے سماجی کاموں کے لیے 7.7 بلین ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔