Home / اہم خبریں / “شیخ رشید کو میں اپنا چپراسی بھی نہ رکھوں ۔۔۔۔” عمران خان کی یہ ویڈیو میں جب بھی دیکھتا ہوں تو خیال آتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔توفیق بٹ نے حیران کن بات کہہ ڈالی

“شیخ رشید کو میں اپنا چپراسی بھی نہ رکھوں ۔۔۔۔” عمران خان کی یہ ویڈیو میں جب بھی دیکھتا ہوں تو خیال آتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔توفیق بٹ نے حیران کن بات کہہ ڈالی

لاہور (ویب ڈیسک) میں پاکستان میں عمومی انسانی رویوں کی بات کر رہا ہوں، پوری دنیا کے انسانوں کی بات نہیں کررہا ،ہمارے ہاں جانوروں کے ساتھ بھی وہی سلوک ہوتا ہے جو انسانوں کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ دنیا کے مہذب ملکوں میں جانوروں کے ساتھ بھی وہی سلوک ہوتا ہے

نامور کالم نگار توفیق بٹ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ جو انسانوں کے ساتھ ہوتا ہے، وہاں ”جان“ کی اہمیت ہے، چاہے وہ جان کسی انسان کی ہو یا حیوان کی ہو، بلکہ یہ کہنا کسی حدتک غلط نہیں ہوگا وہاں جانوروں کی جان کی زیادہ اہمیت ہوتی ہے، …. ناروے کے شہر اوسلوکی ایک میئر نے صرف اِس لیے میئرشپ سے استعفیٰ دے دیاتھا وہ جب سائیکل پر اپنے دفتر جارہی تھی بِلی کا ایک بچہ اُس کی سائیکل کے نیچے آکر مرگیا تھا، پہلی قابلِ تحسین بات یہ ہے اوسلو کی میئر سائیکل پر دفتر جارہی تھی، مہذب ملکوں میں ایسے ہی ہوتا ہے، وہاں حکمرانوں یا افسران جب اپنے دفاتر جاتے ہیں، سڑکوں پر ہٹو بچو کی ”بڑھکیں“ سنائی نہیں دیتیں، ….یہ توقع ہم اپنے وزیراعظم عمران خان اور اُن کے وزیروں مشیروں سے بھی کررہے تھے ، ہم سوچ رہے تھے ہمارے وزیراعظم بھی کم ازکم سودنوں میں ایسے حالات ضرور پیدا کردیں گے اور امن و امان کی صورت حال اتنی اطمینان بخش ہو جائے گی، اور اگر نہ بھی ہوئی تو الیکشن سے پہلے”زندگی موت اللہ کے اختیار میں ہے“ کا جو جذبہ وہ رکھتے تھے اُس کے مطابق وہ سائیکل پر ہی دفتر جایا کریں گے، اور اُن کی دیکھا دیکھی اُن کے تمام وزیر مشیر بھی ایسے ہی کریں گے، بہت سی اور توقعات بھی ہم نے اُن سے وابستہ کرلی تھیں، پر ہمارے ساتھ وہی ہوا ”ہم نے پھولوں کی آرزوکی تھی…. آنکھ میں ”موتیا“ اُتر آیا …. دوسری قابل تعریف بلکہ حیران کن بات یہ ہے اوسلو کی میئر نے استعفیٰ دے دیا، اپنے استعفیٰ میں اُس نے

لکھا ” میری وجہ سے ایک جان چلی گئی، میں اب ذہنی طورپر اِس قابل نہیں رہی اپنے فرائض یا ذمہ داریاں خوش اسلوبی یا مکمل اطمینان کے ساتھ نبھا سکوں، لہٰذا میں اپنے عہدے(میئرشپ) سے مستعفی ہورہی ہوں“۔ اُس نے اپنے استعفیٰ میں کہیں یہ نہیں لکھا تھا کہ ”میری وجہ سے بلی کے بچے کی جان چلی گئی“۔ اُس نے صرف ”جان“ لکھا تھا، …. ہم صرف اُسے اپنی ”جان“ سمجھتے ہیں جواکثر کسی اور کے ساتھ نکلی ہوتی ہے، یہاں بڑے بڑے حادثات ہوتے ہیں، اُس پر ہمارے حکمرانوں اور افسروں کا استعفیٰ دینا تو دُور کی بات ہے وہ اِس کی ذمہ داری ہی قبول نہیں کرتے، ہمارے ریلوے میں ہردوسرے چوتھے روز کوئی نہ کوئی حادثہ ہوتا ہے، کسی کو شرم نہیں آتی اِس کی ذمہ داری قبول کرے اور مستعفی ہوکر ایک مثال قائم کرے، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا بس چلے تو ریلوے کے ہر حادثے کی ذمہ داری بھی زرداری خصوصاً نواز شریف پر ڈال دے، یہ بھی ایک ”حادثہ“ ہی ہے ایسے لوگ ہر دور میں اپنی جگہ بنالیتے ہیں، بُوٹ چاٹ کر وزیر بھی بن جاتے ہیں، ہم جب وہ ویڈیو کلپ دیکھتے ہیں جس میں شیخ رشید جناب عمران خان سے یہ کہہ رہے ہیں ”آپ ایک معمولی کپتان ہیں“ ، اور عمران خان جواباً یہ کہہ رہے ہیں ”شیخ صاحب میں آپ کو اپنا چپڑاسی بھی نہ رکھوں“ اُس کے بعد ہم یہ توقع کرتے ہیں، بلکہ پورے یقین اور وثوق سے کہہ سکتے ہیں کل کلاں شریف خاندان یا زرداری خاندان کی پھر سے حکومت آگئی اُن کے وزیر ریلوے بھی شیخ رشید احمد ہی ہوں گے، بلکہ ہوسکتا ہے اُنہیں اِس سے بھی زیادہ اہم وزارت یا محکمہ مل جائے۔ وہ ”وزیرداخلہ“ بھی ہوسکتے ہیں، کیونکہ تقریباً ہراقتداری جماعت میں کہیں نہ کہیں سے ”داخل“ وہ ہوہی جاتے ہیں

Share

About admin

Check Also

مجھے بابا کے پاس جانا ہے۔۔۔ مریم نواز کے پاسپور ٹ کی واپسی کیلئےبے چین ،کیا یہ قبل از وقت فرار کی تیاریا ں ہیں؟جانیں تفصیل

مجھے بابا کے پاس جانا ہے۔۔۔ مریم نواز کے پاسپور ٹ کی واپسی کیلئےبے چین …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Powered by themekiller.com