لندن( ویب ڈیسک) لندن میں 10 ہزار سے زائد سکھوں نے بھارتی ہائی کمیشن کا محاصرہ کرلیا، سکھوں نے بھارتی متنازع زرعی قوانین کیخلاف احتجاج کیا، لندن کی فضاء بھارت کیخلاف سکھوں کے نعروں سے گونج اٹھی۔
تفصیلات کے مطابق وسطی لندن میں سکھوں نے بھارتی متنازع زرعی قوانین کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے میں ایک ہزار سے زائد سکھ موٹرسائیکلوں اور کاروں پر لندن پہنچے، اسی طرح ہزاروں سکھوں کے احتجاج کے باعث وسطی لندن کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
اس موقع پر 10ہزار سے زائد سکھوں نے بھارتی ہائی کمیشن کا محاصرہ کیا۔ جبکہ مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے 200 سے زائد پولیس کی نفری بھی موجود تھی۔ سکھوں نے بھارت کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔ سنٹرل لندن کی فضاء بھارت کیخلاف سکھوں کے نعروں سے گونج اٹھی۔
بھارت نے خلاف لندن کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔ امرجیت سنگھ نے کہا کہ سکھ قوم کو پاکستان کی حمایت کی ضرورت ہے، پاکستان کی حمایت کی کینیڈا سے بھی زیادہ ضرورت ہے۔
برطانیہ کے 36 ارکان نے سکھوں کے حق میں آواز اٹھائی۔ اس سے قبل بھی 28 نومبر کو بھارت میں زرعی قوانین کے خلاف ہزاروں کسانوں نے احتجاج کیا اور دارالحکومت نئی دہلی کو جانے والی شاہراہوں کو بلاک کر دیا تھا۔
بھارتی حکومت نے سکھوں کے احتجاج کے پیش نظر نئی دہلی کی سرحد پر پولیس اور نیم فوجی دستے تعینات کردیے تھے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کے اطلاق سے کسان اپنی اجناس کی طے شدہ کم سے کم قیمت حاصل کرنے سے بھی محروم ہو جائیں گے۔ بتایا گیا کہ بھارتی پارلیمنٹ نے رواں سال ستمبر میں ایک زرعی بل منظور کیا۔جس سے کاشتکاروں کا یہ خدشہ ہےکہ اس سے وہ اپنی اجناس کی کم سے کم قیمت سے بھی محروم ہو جائیں گے۔