واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی ماہرین نے اپنی ایک تازہ ترین تحقیق کے نتیجے میں انکشاف کیا ہے کہ جن ملکوں میں بچپن سے ٹیوبر کلوسس (ٹی بی) یا تپ دق سے بچاؤ کی ویکسین دی جاتی ہے ان ملکوں میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی شرح کم ہے۔ تحقیق کے مطابق
بچپن میں دی گئی ٹی بی ویکسین بَسیلس کالمیٹ گیورین (بی سی جی) کورونا وائرس (کووِڈ 19) سے تحفظ فراہم کررہی ہے۔نیو یارک انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بائیومیڈیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر گونزالو اوٹازوکاکہنا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی شرح ان ممالک میں زیادہ ہے جہاں یہ ویکسین اب استعمال نہیں ہوتی، ان ممالک میں امریکا، اٹلی اور نیدرلینڈز جیسے ممالک شامل ہیں۔اس کے مقابلے میں وہ ممالک جہاں اب بھی اس ویکسین کا استعمال ہورہا ہے وہاں کورونا سے اموات کی شرح نمایاں حد تک کم ہیں۔ماہرین کے مطابق ایسے ممالک جہاں اس ویکسین کا استعمال تاخیر سے ہوا وہاں بھی اموات کی شرح زیادہ ہے اور بی سی جی ایسے بزرگ افراد کو تحفظ فراہم کررہی ہے جن کو بچپن میں یہ ویکسین استعمال کرائی گئی تھی۔خیال رہے کہ بَسیلس کالمیٹ گیورین نامی ویکسین نومولود اور کم عمر بچوں کو ٹی بی سے بچاؤ کیلئے دی جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق ٹی بی کی ویکسین کورونا کے علاج کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے اور بعض ممالک میں بی سی جی ویکسین کے کلینکل ٹرائلز شروع کرنے کا اعلان بھی ہوچکا ہے۔