واشنگٹن (ویب ڈیسک )امریکہ نےانڈونیشیا کو اسرائیل کو تسلیم کرکے اس سے تعلقات قائم کرنے پر اربو ں ڈالر سرمایہ کاری کی پیشکش کردی ہے۔عالمی خبررساں ادارے الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سربراہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن ایڈم بوہر نے گزشتہ روز ایک انٹرویو کے دوران انڈونیشیا کو یہ پیشکش کی اور کہا کہ اگر انڈونیشیا اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرلیتا ہے تو امریکہ انڈونیشیا میں اپنی 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کو دوگنا کرسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بارے میں انڈونیشیا سے بات کررہے ہیں، اگر وہ اس پر مان گئے تو ہم انہیں
معاشی اعتبا ر سے مزید سپورٹ کرنے میں خوشی محسوس کریں گے ، مجھے اس بات میں کوئی حیرانی نہیں ہوگی اگر ہمارے ادارے کی جانب سے دنیا کی سب سے بڑی مسلمان اکثریت والے ملک کے ساتھ سرمایہ کاری میں مزید ایک یا دو بلین ڈالرکا اضافہ ہوجاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو امید ہےکہ بہت جلد اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے والے ممالک میں سعودی عرب اور عمان بھی شامل ہوجائیں گے ، ایڈم بوہر نے مزید کہا کہ ہمارے ادارے کی جانب سے امیر ممالک میں سرمایہ کاری کو محدود کیا جاسکتا ہے کیونکہ ہمیں زیادہ آمدنی والے ممالک میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں ہے۔واضح رہے کہ رواں برس خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات، سوڈان، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کو نہ صرف تسلیم کرلیا بلکہ اس کے ساتھ ہر قسم کے سفارتی تعلقات بھی قائم کرلیے ہیں جس کے بعد سعودی عرب اور دیگر ممالک کی جانب سے بھی ایسے ہی فیصلے کی امید کی جارہی ہے۔امریکی حکومت پاکستان سمیت دیگر مسلمان ممالک پر دباؤ ڈالے ہوئے ہے کہ وہ بھی اسرائیل کو تسلیم کرکے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کریں، تاہم پاکستان نے اس حوالے سے واضح طور پر پیغام جاری کردیا ہے کہ فلسطین کے تنازعے کو حل کیے بغیر پاکستان کسی بھی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملے پر بات نہیں کرے گا۔