Home / اہم خبریں / مظہر برلاس کے انکشافات

مظہر برلاس کے انکشافات

لاہور (ویب ڈیسک) صاحبو! آج برسوں بعد پرویز مشرف کو یاد کرنے کی چند وجوہات ہیں، شخصی خامیوں، خوبیوں کو ایک طرف رکھ کر اُن کے آٹھ سال دس ماہ اور چھ دنوں کے اقتدار کا جائزہ لیجئے۔اُن کے اقتدار میں ڈالر ساٹھ روپے سے اوپر نہ جا سکا، اُنہوں نے مشکل ترین لمحات میں

نامور کالم نگار مظہر برلاس اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔حکمت عملی سے پاکستان کو بچایا، اقتدار سے پہلے اُنہوں نے کارگل میں دشمن کو بری طرح پھنسا لیا تھا پھر ایک جمہوری بادشاہ نے جیتی ہوئی لڑائی سمجھوتے کی صورت میں دشمن کے قدموں میں رکھ دی اور اپنا نقصان کروا لیا۔ پرویز مشرف نے پرائیویٹ ٹی وی چینلز کی اجازت دی، یہی چینل اُن پر تنقید کرتے رہے، وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے قریب پہنچ گئے تھے کہ پھر را کے چند افسران نے اپنے حکمرانوں کا ڈرافٹ ہی بدل دیا۔ پرویز مشرف آج بھی انڈین چینلز پر بھارت کو ناکوں چنے چبواتے ہیں۔ پرویز مشرف کے دور میں کاروبار بہت ہوا، آئی ٹی کا جہان آباد ہوا، دیہات میں ترقی ہوئی، عام لوگوں کے پاس بھی گاڑیاں آ گئیں، کئی فیصلوں کا فیصلہ بھی تاریخ کرتی ہے۔ پرویز مشرف نے چیف جسٹس افتخار چوہدری سے متعلق فیصلہ کیا، اُسی عوامی تحریک کے سامنے اُن کا اقتدار کمزور ہوا، بالآخر اُنہیں جانا پڑا مگر تاریخ کا فیصلہ بتاتا ہے کہ پرویز مشرف کا فیصلہ درست تھا، میرے سمیت جن لوگوں نے افتخار چوہدری سے امیدیں وابستہ کی تھیں وہ خاک میں مل گئیں، بس ہم غلط تھے، پرویز مشرف درست تھا، یہ ہم نے نہیں افتخار چوہدری نے ثابت کیا، اُس کے فیصلوں نے ثابت کیا، اُن کا انصاف ہر ایک کو اپنی لپیٹ میں لیتا مگر اُن کا بیٹا محروم رہتا، بیٹے کے نام سے سب لوگ واقف تھے جبکہ اُس وقت پرویز مشرف کے بیٹے کے نام کا لوگوں کو پتا تک نہیں تھا۔

خواتین و حضرات! میں نے کئی جمہوری اور غیرجمہوری ادوار دیکھے ہیں، حکمرانوں کی اولادوں کو حکم چلاتے رشتہ داروں کو اقتدار انجوائے کرتے دیکھا ہے، اُن کے نام میڈیا کی زینت بنتے دیکھے ہیں، لوگوں کی زبانی حکمرانوں، اُن کی اولادوں اور رشتہ داروں کی چوری کے قصے سنے ہیں مگر حیرت ہے پرویز مشرف کے رشتے دار سامنے نہ آ سکے، اُن کی اولاد کے ناموں کا بھی پتا نہ چل سکا، اُن کے سسرالی بھی کاروبار نہ چمکا سکے۔ دو تین واقعات میرے علم میں ہیں جن سے پرویز مشرف کے مہذب ہونے کا پتا چلتا ہے، اُن کے رکھ رکھائو کا اندازہ ہوتا ہے۔ آئی ایس پی آر کے کرنل حسن نے جنرل جہانگیر کرامت کے بعد جنرل پرویز مشرف کے ساتھ کام کیا، ایک دن کرنل حسن کی کسی بات پر اختلاف تھا،اُنہوں نے خوب غصہ کیا، کرنل حسن پریشان ہو گیا، گھر گیا تو اہلیہ سے کہنے لگا کہ ’’بس اب نوکری گئی‘‘ وہ اگلے دن جرنیل سے جان بوجھ کر دور رہا، تیسرے دن کرنل حسن کام میں مصروف تھا کہ لوگوں کےسامنے پرویز مشرف کہنے لگا ’’تین دن پہلے میرا کرنل حسن سے کسی بات پر شدید اختلاف ہوا مگر میں اقرار کرتا ہوں کہ میں غلط تھا اور کرنل حسن بالکل درست، میں اپنی غلطی مانتا ہوں‘‘۔ حکمران اقتدار کے دنوں میں کہاں غلطیاں مانتے ہیں بلکہ ہمارے جمہوری حکمرانوں سے اگر کوئی اختلاف کرے تو ان کی آمریت فوراً جاگ اٹھتی ہے۔ ایک اور دن کرنل حسن پرویز مشرف کے گھر گئے، جرنیل نے پوچھا کہ چائے پیو گے تو کرنل حسن نے کہا ضرور،

اِس دوران کرنل حسن لائی گئی سی ڈی چلانے میں مصروف ہو گئے تو پرویز مشرف نے کہا کہ ’’چائے آ گئی ہے‘‘ کرنل حسن نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو جنرل مشرف چائے کا کپ تھامے کھڑے تھے، کرنل حسن نے کہا ’’سر یہ کیا؟‘‘ اِس پر کمانڈو بولا ’’تم میرے گھر آئے ہو، تمہاری میزبانی کرنا مجھ پر فرض ہے، بےشک ملازمین ہیں مگر میزبانی مجھے خود کرنی چاہئے‘‘ پھر ایک دن پرویز مشرف نے کرنل حسن کو ایک ثقافتی شو میں جانے کیلئے کہا، پرویز مشرف کا صاحبزادہ بلال بھی ساتھ تھا، کرنل حسن گاڑی کی اگلی نشست پر بیٹھا کہ دونوں باپ بیٹا پیچھے بیٹھ جائیں گے، جونہی پرویز مشرف نے دیکھا تو اپنے بیٹے سے کہا ’’تم اگلی سیٹ پر بیٹھو، پیچھے میں اور حسن بیٹھیں گے‘‘۔ صاحبو! پرویز مشرف نے فوج کو پنجاب کے چار اضلاع سے نکال کر پورے ملک کی فوج بنانے کی کوشش کی۔ ہماری سیاسی پارٹیاں عورتوں سے نعرے تو لگواتی ہیں مگر خواتین کی بھرپور نمائندگی کا آغاز پرویز مشرف ہی نے کیا، اِسی دور میں خواتین کی بڑی تعداد پارلیمنٹ کا حصہ بنی۔ پرویز مشرف کا کوئی رشتے دار نہ ناظم بنا، نہ ہی پارلیمنٹ کا رکن بنا، اُن کی کوئی رشتے دار خاتون کسی پارلیمنٹ کا حصہ نہ بن سکی۔ میں جب پرویز مشرف کو دیکھتا ہوں اور پھر اپنی جمہوری سیاسی پارٹیوں کے وارثوں کو دیکھتا ہوں تو پھر مجھے وراثتوں کا جمعہ بازار نظر آتا ہے، ملوکیت نظر آتی ہے، بادشاہت نظر آتی ہے، اُن سب کی اولادیں، رشتہ دار رعب جماتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

Share

About admin

Check Also

مجھے بابا کے پاس جانا ہے۔۔۔ مریم نواز کے پاسپور ٹ کی واپسی کیلئےبے چین ،کیا یہ قبل از وقت فرار کی تیاریا ں ہیں؟جانیں تفصیل

مجھے بابا کے پاس جانا ہے۔۔۔ مریم نواز کے پاسپور ٹ کی واپسی کیلئےبے چین …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Powered by themekiller.com