کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سندھ میں ساڑھے 12 لاکھ ٹن گندم غائب کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت فلور ملز کو گندم فراہم نہیں کر رہی ہے
اور منصوبہ بندی کے تحت آٹے کی ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے تاکہ آٹے کی قلت پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی قیادت ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے اور آٹےکی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ وفاق پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 17 لاکھ میٹرک ٹن گندم صوبے کو دی ہے اور پیپلز پارٹی ساڑھے 12 لاکھ ٹن گندم گوداموں میں چھپا کر بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف پہلے سے کیس بھی چل رہا ہے جس میں لاکھوں بوریاں گندم کی غائب کی گئی ہیں۔ خرم شیرزمان نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے اپیل کی کہ اس ساے معاملے کا نوٹس لیا جائے جبکہ سندھ حکومت دودھ کی قیمتوں کو بھی کنٹرول نہیں کر سکتی ہے۔ سندھ حکومت عوام کے خلاف کام کر رہی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی میں کمی کیلئے ایکشن پلان تیار کرلیا ہے جس کا اعلان کل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کیلئے حکومتی اداروں اور ریاستی وسائل کے بھرپور استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم نے ایک بار پھر ٹائیگرفورس رضاکاروں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ ٹائیگرفورس کو ذخیرہ اندوزوں کی نشاندہی کا ٹاسک سونپا جائے گا۔