لاہور (ویب ڈیسک) عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ کم عمر بچے ناتجربہ کار ہوتے ہیں اس وجہ سے وہ دنیا کے معاملات کو نہیں سمجھ سکتے اس وجہ سے کسی بھی کام کے حوالے سے ان پر اعتماد کرنا مشکل ہی سمجھا جاتا ہے اور والدین ان کو کاروبار کرنے کی اجازت تو کسی صورت نہیں دیتے-
مگر اب وقت تبدیل ہوتا جا رہا ہے اور آج کے بچوں نے خود کو بڑی عمر کے افراد سے زيادہ قابل اور سمجھدار ثابت کر دیا ہے- ایسی ہی ایک لڑکی بسمہ خان بھی ہیں جنہوں نے صرف ایک سال قبل جب وہ صرف 17 سال کی تھیں انتہائی قلیل سرمائے سے اپنا بزنس شروع کیا تھا اور آج پاکستان کی کم عمر ترین اپنے بل بوتے پر لکھ پتی بننے کا اعزاز ان کے پاس ہے-تفصیلات کے مطابق عیدی کے طور پر ملنے والے چھ ہزار روپے سے بسمہ خان نے بالوں کے لیے ہئير آئل بنایا اور اس کی فروخت انہوں نے سوشل میڈیا کی مدد سے شروع کر دی- اس کے لیے انہوں نے بی کے کئیر کے نام سے اپنا ایک سوشل میڈیا اکاونٹ بنا لیا -اس کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافع سے انہوں نے اپنی کمپنی لانچ کر دی اور کام کو سخت محنت اور توجہ سے بڑھانا شروع کر دیا- اس موقع پر انہوں نے صرف تیل کی فروخت پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ انہوں نے اپنے ڈيزائن کردہ کپڑوں کا برانڈ بھی لانچ کر دیا- جس نے ان کی کامیابی کو چار چاند لگا دیے اور ان کا کاروبار تیزی سے ترقی کرنے لگا-ان کامیابیوں نے بسمہ خان کو اس قابل کر دیا تھا کہ وہ نہ صرف اپنے تعلیمی اخراجات خود پورے کرنے لگی تھیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے غریب اور مستحق لوگوں کی مدد کے لیے بی کے فاونڈیشن کے نام سے ایک ادارہ بھی بنا ڈالا-اس ادارے کو چلانے کے لیے انہوں نے اپنے منافع کا ایک حصہ مختص کر دیا اوراس بات کو یقینی بنایا کہ وہ اس منافع سے صرف خود فائدہ نہ اٹھائيں بلکہ اس سے غریب اور مستحق لوگوں کی مدد بھی کریں-بسمہ خان کی یہ کامیابی درحقیقت ان لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو کہ کم سرمائے سے کسی قسم کے کاروبار کی کامیابی کے لیے مایوسی کا شکار ہیں- اس کے ساتھ ان لڑکیوں کا بھی حوصلہ بڑھاتی ہے جو کہ گھر کے اندر بیٹھ کر کام کرنے کی خواہشمند ہیں اور اپنے پیروں پر کھڑی ہونا چاہتی ہیں-