اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اگر عوام نے کورونا سے بچنے کے لیے حکومتی ایس او پیز کی پابندی نہ کی توحکومت کو مجبورا سخت اقدامات کرنا پڑیں گے۔تفصیلات کے مطابق حکومت بار بار عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں لیکن افسوس ہے کہ زیادہ تر لوگ ایس او پیز کو نظرانداز کرتے نظر آ رہے ہیں۔
لہذا کورونا کی وبا کا پھیلا روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔کورونا وباء کے باعث حکومت پنجاب زائدعمر سرکاری ملازمین کو کورونا سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی پر غور شروع کردیا ہے، 55 سال سے زائد عمر کے سرکاری ملازمین کو گھر سے کام کی اجازت دینے پر غور کیا جارہا ہے، بچوں کے ساتھ آنے والی خواتین ملازمین بھی گھر سے کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرقانون پنجاب راجا بشارت کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا ۔میں کورونا وباء کی دوسری لہر کے پیش نظر اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں کورونا کے نئے کیسز اور ہپستالوں میں انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ حکومت پنجاب نے عوام کو کورونا سے محفوظ بنانے کیلئے محکمہ صحت کی تجاویز پر نئی پلاننگ شروع کردی ہے۔جس کے تحت 55 سال سے زائد عمرملازمین اور بچوں کے ساتھ آنے والی خواتین سرکاری ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں راجا بشارت نے کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ اگر عوام کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کرنے کی تجاویز کو نظر انداز کررہے ہیں۔ اگر صورتحال خراب ہوئی تو حکومت کو مجبورا ًسخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ اسی طرح وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ صوبہ بھر میں کورونا وائرس اور ڈینگی کی وباء پر قابو پانے کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔لوگوں نے احتیاط نہ کی تو کورونا وائرس بڑھنے کا خدشہ ہے۔