ریاض(نیوز ڈیسک ) کورونا کی وبا نے دُنیا بھر کے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو اچھا خاصا نقصان پہنچایا ہے۔ان میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔ کورونا بحران کے دوران انڈسٹری اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کی بندش نے تیل کی کھپت بہت کم کر دی تھی۔دُنیا بھر میں معاشی سرگرمیاں بحال ہونے کے باوجود سعودی عرب کی تیل کی معیشت ابھی تک خسارے سے باہر نہیں نکل سکی۔
سعودی ارامکو کا 2020ء کی تیسری سہ ماہی کا منافع 44.2 ارب ریال رہا۔ ارامکو کے مطابق جولائی تا ستمبر کی سہ ماہی میں کمپنی کا منافع 79.8 ارب ریال کے مقابلے میں 44.6% کم ہے۔البتہ تیسری سہ ماہی کا منافع دوسری سہ ماہی کے منافع سے 79.6% زیادہ رہا۔رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں کمپنی کا منافع 24.6 ارب ریال تھا۔رواں سال کے ابتدائی نو ماہ کے دوران ارامکو کمپنی کا خالص منافع 131.3 ارب ریال رہا جو گذشتہ ماہ اسی عرصے کے دوران ہونے والے خالص منافع 255.7 ارب ریال سے 48.6% کم ہے۔ارامکو کمپنی کے مطابق اس کے منافع میں کمی کا بنیادی سبب خام تیل کی قیمتوں اور اس کی فروخت کے حجم میں کمی ،،، اور آئل ریفائننگ اور کیمیکلز کے کاروبار میں منافع کا کمزور مارجن ہے۔سعودی آرامکو دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے اور یہ یومیہ سب سے زیادہ تیل نکالتی ہے۔یہ ایشیا کی مارکیٹوں میں سب سے زیادہ تیل برآمد کرتی ہے۔یہ ایشیائی ممالک کو کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے سے قبل اپنی 70 فی صد پیداوار برآمد کررہی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی آرامکو کو جون 2019ء کے مقابلے میں تیل سے حاصل ہونے والی آمدن میں 8 ارب 70 کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مئی 2020ء میں سعودی عرب کی تیل کی برآمدات میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 12 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی تھی۔سعودی آرامکو کی تیل کی برآمدات میں یہ کمی کرونا وائرس کی وَبا کی وجہ سے ہوئی ہے اور دنیا بھر میں تیل کی کھپت کم ہو کررہ گئی ہے۔ کووِڈ-19کی وبا نے معاشی پہیّے کی رفتار کم کردی ہے۔